کابل،24اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں افغانستان سے متعلق اپنی حکمت عملی کا اعلان کیا جس کے تحت افغانستان میں مزید فوجیں بھیجنے کا فیصلہ سنایا لیکن مزید فوجی پہنچنے سے پہلے سے ہی افغان طالبان نے فورسز کیساتھ بدھ کی رات بھر جھڑپوں کے بعد صوبہ غزنی میں موجود ضلع زنا خان پر قبضہ کرلیاجس کی تصدیق افغان حکام نے بھی کردی، صرف یہی نہیں بلکہ دو ٹینک اور درجنوں گاڑیاں بھی افغان سیکیورٹی فورسز سے چھین لیں۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق صوبائی کونسل کے رکن عبدالجامی جامی نے افغان نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ بدھ کی رات سے افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان ضلع زناخان میں شدید لڑائی جاری تھی جس کے بعد جمعرات کوجنگجوؤں نے ضلع پر قبضہ کرتے ہوئے دو ٹینک اور رینجرز کی کئی گاڑیاں بھی کنٹرول میں لے لیں۔ اس لڑائی کے دوران آٹھ پولیس اہلکاروں کے زخمی اور چار کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
ادھرطالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے کہاکہ ان کے جنگجوؤں نے ضلعی سنٹر اور سیکیورٹی چیک پوائنٹس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ زناخان وہ ساتواں علاقہ ہے جہاں طالبان نے گزشتہ ماہ سے قبضہ کیے ہیں۔ جغرافیائی تو پر یہ پہاڑی ضلع ہے جہاں 12ہزار سے زائد آبادی ہے اور تمام مکین پشتو بولتے ہیں اور ضلعی ہیڈکوارٹرداد وہے۔ یہاں امن وامان کی ابترصورتحال کی وجہ سے زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا۔